Applaud

95. حضرت علامہ جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کے مطابق کعبہ کتنی بارتمیرکیاگیا؟




... Answer is D)
دس بار:حضرت علامہ جلال الدین سیوطی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے ’’تاریخ مکہ‘‘ میں تحریر فرمایا ہے کہ ’’خانہ کعبہ‘‘ دس مرتبہ تعمیر کیا گیا :(۱)سب سے پہلے فرشتوں نے ٹھیک ’’بیت المعمور‘‘ کے سامنے زمین پر خانہ کعبہ کو بنایا۔(۲)پھر حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام نے اس کی تعمیر فرمائی۔(۳)اس کے بعد حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کے فرزندوں نے اس عمارت کو بنایا۔(۴)اس کے بعد حضرت ابراہیم خلیل اللہ اور ان کے فرزند ارجمند حضرت اسمٰعیل علیہما الصلوٰۃ والسلام نے اس مقدس گھر کو تعمیر کیا۔ جس کا تذکرہ قرآن مجید میں ہے۔(۵) قوم عمالقہ کی عمارت۔(۶)اس کے بعد قبیلہ جرہم نے اس کی عمارت بنائی۔(۷)قریش کے مورث اعلیٰ ’’قصی بن کلاب‘‘ کی تعمیر ۔(۸)قریش کی تعمیر جس میں خود حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بھی شرکت فرمائی اور قریش کے ساتھ خود بھی اپنے دوش مبارک پر پتھر اٹھا اٹھا کر لاتے رہے۔(۹)حضرت عبداللہ بن زبیر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَ نے اپنے دور خلافت میں حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے تجویز کردہ نقشہ کے مطابق تعمیر کیا۔ یعنی حطیم کی زمین کو کعبہ میں داخل کر دیا۔ اور دروازہ سطح زمین کے برابر نیچا رکھا اورایک دروازہ مشرق کی جانب اور ایک دروازہ مغرب کی سمت بنا دیا۔(۱۰)عبدالملک بن مروان اموی کے ظالم گورنر حجاج بن یوسف ثقفی نے حضرت عبداللہبن زبیر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَ کو شہید کر دیا۔ اور ان کے بنائے ہوئے کعبہ کو ڈھا دیا ۔اور پھر زمانۂ جاہلیت کے نقشہ کے مطابق کعبہ بنا دیا۔ جو آج تک موجود ہے۔"