نغمئہ طرب
اداشباب کے تاروں کوچھیڑجاتی ہے
بہارسازبہاراں پہ گنگناتی ہے
نظرعروس ِ تمناکی مسکراتی ہے
سحرطلوع مسرت کی جگمگاتی ہے
بعد خلوص اگردل کہیں پہ ملتے ہیں
بہت شوق میں سہرے کے پھول کھلتے ہیں
خبرکروکوئی شیرازکی بہاروں کو
بلائومانی وبہزادکے نگاروں کو!
سنائومژدہ تصورکے ماہ پاروں کو
صدادوزہرہ حبینوں کوگل عذاروں کو
رخ راشدکی آکرکے دل کشی دیکھیں
نگاہ رشک سے سہرے کی ہرکلی دیکھیں
ہوائے شہرختن مشک بارآئی ہے
گلوں کےروپ میں بنت بہارآئی ہے
لطافتوں کی شب زرنگاآئی ہے
فلک سے رحمت پروردگارآئی ہے
اثرکیاہے یہ ماں باپ کی دعائوں نے
کہ رشک خلد بنایاہے گھربہاروں نے
No comments:
Post a Comment