یہ حسیں پھول یہ غنچے یہ بہار آج کے دن
روے نوشہ پہ گلستاں ہے نثارآج کے دن
جلوہ افروزہے محفل محمدآج کے دن
ذرہ ذرہ ہے تبسم بہ کنارآج کے دن
گائوں گائوں کوئی ٹیگورکامہکاہوگیت
چھیڑوچھیڑوکوئی میراکے ہلہارآج کے دن
ہوکے خوش کہتے ہیں یہ اکرام الہی
رنگ لائی ہے میرے دل کی پکارآج کے دن
دل کے ارمان کی مطلوب آج ہوئی تکمیل
یہ خبردیتے ہیں سب نقش ونگارآج کے دن
کیوں نہ مسرور وشاداں ہوں اشرف اور محبوب
ہے بھتیجے کے لب ورخ پہ نکھارآج کے دن
شاداکرام الہی ہیں مگن الطاف الہی
دل کے ارمان نے پایاہے قرارآج کے دن
جھوم اٹھی وہ مسرت سے سروری واقبال جہاں
ان کی خوشی کی کوئی حد نہ شمارآج کے دن
وادی چیچی یہی کتہی ہیں بلائیں لے کر
شکراللہ کا کرتی ہے بہارآج کے دن
بھائی بہن وپھوپھی اور چچی کے ارماں
مثل پروانہ ہیں نوشہ پہ نثارآج کے دن
ہرقدم پہ غزل خواں یہ عزیزواحباب
ہرنفس جیسے مہکتی ہے بہارآج کے دن
جگمگاتاہے محبوب یہ زمانے میں مدام
سج رہاہے جومحبت کا دیارآج کے دن
No comments:
Post a Comment