نذرانہ خلوص
معراج احمد معراج
دست گلچیں نے بصد سنواراسہرا
بن گیاچرخ مسرت کا ستاراسہرا
باپ کے دل کاسکوں آنکھوں کا تاراسہرا
چوم کرماں نے کہاپیارسے پیاراسہرا
کتنااچھاہے مرے لال تمھاراسہرا
سہراپہنے ہوئے نوشاہ جو گھر سے نکلا
چھاگئی چہرہ اشفاق پہ خوشیوں کی ضیا
دیکھ کرسہرے ہارون کا دل شاد ہو ا
چوم کرسہرے کو بہنوں نے محبت سے کہا
چاند ستاروں سے بھی افضل ہے تمھاراسہرا
حافظ مختار اور احمد کے بر آئے ارمان
سہراپہناہے بھتیجے نے بصد عزت وشان
عقد مسنون کا بے شک یہی سہرانشان
شادہوں کیوں مبیں اور مطیع الرحمٰن
ان کا منظورنظرہے یہ پیاراسہرا
حاجی سفیان کی محفل میں ہوگئی تشہیر
سہراپہنے ہوئے لو آئے سربزم ضمیر
چوم کرکہتے ہیں خورشید ومحمد شمشیر
لاکھ ڈھونڈے کوئی ممکن نہیں اب اس کی نظیر
سپہر عیش ومسرت کا ہے تاراسہرا
سہیل اور عتیق اور سید شادہوئے
سب کے سب آج ہرک فکرسے آزادہوئے
بیکراں خوشیوں سے ہرایک کے دل آباد ہوئے
درگہہ رب میں سبھی مائل فریادہوئے
یاالہی رہے سرسبزیہ پیاراسہرا
فضامیں آج ہرایک سمت کیف ومستی ہے
دل قادر وعشرت میں مسرت کی موج اٹھتی ہے
ہوابھی آج بہت عطربیز چلتی ہے
پیارکے پھولوں سے ہراک گلی مہکتی ہے
گلوئے نوشہ میں ہے انجمن آراسہرا
No comments:
Post a Comment