سہرا
ریاض احمد نادم
دلکش سماں ہے کتناکتناحسیں نظارا
پہنچاہے اوج پراب نوشاہ کا ستارا
بزم حسیں میں اسے اسلم جودولہابنکے
رحمت خداکی برسی محفل میں موتی بن کے
حوریں مچل اٹھیں کہ کس نے انھیں سنوارا
دلکش سماں ہے کتناکتناحسیں نظارا
ہےدھوم ہرسوانوربجتے ہیں شادیانے
خوشیوں سے گارہے ہیں سروربھی اب ترانا
ہے ماں کومل گیااب جینے کااک سہارا
دلکش سماں ہے کتناکتناحسیں نظارا
ہوں مست کیوں ظفرنہ بھائی کودیکھ آج
سرپربندھاہوہے پھولوں کاجوحسیں تاج
رخسارنوشہ دیکھولگتاہے کتناپیارا
دلکش سماں ہے کتناکتناحسیں نظارا
خوشیوں سے جھوم اٹھی ہے گلشن کی ڈالی ڈالی
خلیل ونسیم کی بھی تقدیرہے نرالی
قرباں ہواہے ان پر ہراک حسیں نظارا
دلکش سماں ہے کتناکتناحسیں نظارا
مسرورشادماں ہیں مقصوداور اسلم
احساں ہواخداکاتجھ پربھی اب کرم !
رنج والم ہواسب نوشہ کا پارہ پارہ !
دلکش سماں ہے کتناکتناحسیں نظارا
یاروں نے آج مل کربزم وفاسجائی !
خوشیوں کا رقص لے کربادصبابھی آئی
روشن ہوازمیں کا ذرہ ہرستارا!
دلکش سماں ہے کتناکتناحسیں نظارا
خلیق وشفیق نے بھی گھڑیاں خوشی کی پائی
ارشاد نے بھی ہنس کرنوشہ کی دی دہائی
اول نے مسکراکرجب کردیااشارا
دلکش سماں ہے کتناکتناحسیں نظارا
سہرے میں ہیں یہ دیکھوالفت کے بیج بوئے
یاروں نے گل کے بدلے جذبات ہیں پروئے
گردش میں اب نہ ہوگا عالم تراستارا
دلکش سماں ہے کتناکتناحسیں نظارا
سہرے کے پھول نادم تاحشرمسکرائیں
ہرشخص دے رہاہے پیہم یہی دعائیں !
یہ اندازشاعرانہ لگتاہے کتناپیارا
دلکش سماں ہے کتناکتناحسیں نظارا
No comments:
Post a Comment