Marriage

تحفہ محبت
محمد ساحل
وہ جس کے لیے منتظرتھیں نگاہیں وہ دن آج آیادعاکرتے کرتے
مہکتے رہیں پھول سہرے کے یوں ہی کٹے عمرساری وفاکرتے کرتے
اکیلے کبھی زندگی کے سفرمیں نہ کٹتاہے رستہ نہ ملتی منزل
رفیق سفرہے عنایت خداکی نہ سمجھوں یوں ہی ملے گاچلتے چلتے
اجڑنے نہ پائے یہ خوشیوں کاگلشن ضمیراپنی کوشش سداکرتے رہنا
نرالاہے دنیاسے دل کا نگربھی یہ بستاہے لیکن ذرابستے بستے
خوشی سے چھلک آئے ، آنکھوں میں آنسواڑی ہرطرف ایسی سہرے کی خوشبو
تمنایہی ہے سبھی دوستوں کی شب وروزگزریں ترے ہنستے ہنستے
یہ پرنور وادی ، یہ گل پوش راہیں زمیں پرلگی ہیں فلک کی نگاہیں
یہ کون محوخرام اللہ اللہ کہ چلتی ہے بادصباڈرتے ڈرتے
معطرمعطرہیں ساحل فضائیں لبوں پرہیں ماں باپ کے یہ دعائیں
ہمیشہ رہیں بوئے الفت سے یارب دلہن اور دولہامہکتے مہکتے


No comments:

Post a Comment