Enthusiasm

لالہ زارہے سہرا:
یہ کون آیاسراپاگل درودیوارہے سہرا
گلستاں بوستاں سہراگل وگلزارہے سہرا
خدائے پاک کی تسبیح سہراہے مسلماں کا
برہمن کے لیے اس کاوہی زنّارہے سہرا
عجب اندازسے سہراسرنوشہ پہ رقصیاہے
میرے دل میں خیال آیاکوئی مے خوارہے سہرا
کوئی پھولوں کا عاشق ہے کوئی کانٹوں کاشیدائی
کسی کا پھول ہے سہراکسی کاخارہے سہرا
یہ سہرادرد کا درد ماں بھی ہے آہ فغاں بھی ہے
کبھی ہے شاخ گل سہراکبھی تلوار ہے سہرا
وہ کوئی اور ہوں گے جن کا سہرالعل وگوہرہے
مجاہد کے لیے تلوارکی چھن کا رہے سہرا
اسی سے ولولہ ہے ، حوصلہ ہی شوق ہے
حقیقت میں جوپوچھوگرمی بازارہے سہرا
تمام احباب لائے ہیں سجاکرخانہ دل میں
سراپاحسن ہے سہراسراپاپیاراہے سہرا
ہر ایک گل اور غنچے سرخ ہیں یاقوت کی صورت

ترے خامے سے اسے نادان لالہ زارہے سہرا

No comments:

Post a Comment