کس جرم
کی سزاؤں میں مارا گیا ہمیں؟
کس واسطے لحد میں اتارا گیا ہمیں؟
کس واسطے لحد میں اتارا گیا ہمیں؟
رنگیں
لہو سے جبہ و دستار کیوں ہوئے؟
ہم پر یہ گرم ظلم کے بازار کیوں ہوئے؟
ہم پر یہ گرم ظلم کے بازار کیوں ہوئے؟
کیوں ہم
کو آج خون میں نہلا دیا گیا؟
کیوں ہار موت کا ہمیں پہنا دیا گیا؟
کیوں ہار موت کا ہمیں پہنا دیا گیا؟
بارود و
بم سے ہم کو اڑا یا گیا ہے کیوں؟
تیرِ ستم یہ سینوں میں گاڑا گیا ہے کیوں؟
تیرِ ستم یہ سینوں میں گاڑا گیا ہے کیوں؟
مائیں
ہماری کرتی ہیں اب نالہ و فغاں
منظر ہمارے شہر کا ہے آج خوں چکاں
منظر ہمارے شہر کا ہے آج خوں چکاں
ہم سے
ہماری آج خوشی چھین لی گئی
بدلے میں آہ و زاری و فریاد دی گئی
بدلے میں آہ و زاری و فریاد دی گئی
پھولوں
کو خاک و خون میں غلطاں کیا گیا
تاراج جانے کتنا گلستاں کیا گیا
تاراج جانے کتنا گلستاں کیا گیا
قندوز
کی زمیں پہ یہ دلدوز سانحہ
چشمِ فلک نے دیکھا کبھی ایسا واقعہ؟
چشمِ فلک نے دیکھا کبھی ایسا واقعہ؟
اے حکمرانو! کس لیے تم بولتے نہیں ؟
کیوں آخرش تم اپنی زباں کھولتے نہیں ؟
کیوں آخرش تم اپنی زباں کھولتے نہیں ؟
غارت ہوں دہر سے اے خدا یہ فراعنہ
إرحم لنا یا ربنا وانظر یا ربنا
إرحم لنا یا ربنا وانظر یا ربنا
نواز اعظمی
No comments:
Post a Comment