ایمانیات
ایمان:ایمان کے بارے میں حضرت جبرئیل علیہ السلام نے دریافت کیاتوآپ نے فرمایا:
أن تؤمن باللہ و ملائکتہ وکتبہ ورسلہ،والیوم الآخر،وتؤمن بالقدرخیرہ وشرہ۔(۸)
ایمان یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ،اس کے فرشتوں،اس کی کتابوں،اس کے رسولوں اوریوم آخرت پرایمان لاؤ،اورتقدیر کی اچھائی وبرائی پرایمان لاؤ۔
حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہماسے مروی ہے کہ رسول اللہﷺنے ارشادفرمایا:
اسلام کی بنیادپانچ چیزوں پرہے:(۱)اس بات کی شہادت کہ اللہ تعالیٰ کے سواکوئی معبودنہیں اورمحمدﷺاللہ کے رسول ہیں۔(۲)نمازقائم کرنا۔(۳)زکات دینا ۔ (۴) حج کرنا۔(۵)اوررمضان کاروزہ رکھنا۔(۹)
حضرت انس رضی اللہ عنہ نبی ﷺسے روایت کرتے ہیں:
جس شخص میں تین چیزیں ہوں اس نے ایمان کی چاشنی کوپالیا:(۱)جس کے نزدیک اللہ ورسول سب سے زیادہ محبوب ہوں۔(۲)جوکسی شخص سے صرف اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرے۔(۳)ایمان لانے کے بعدکفر کی طرف لوٹناناپسندکرے جس طرح کہ وہ آگ میں ڈالاجاناناپسندکرتاہے۔(۱۰)
مذکورہ حدیثوں سے معلوم ہواکہ ایمان صرف توحیدپرستی کانام نہیں ہے،بلکہ اللہ تعالیٰ اوراس کی صفتوں پرایمان رکھنے کے ساتھ ساتھ اس بات پربھی ایمان ویقین رکھنا ضروری ہے کہ فرشتے اس کے معصوم بندے ہیں، توریت زبورانجیل قرآن اوراس طرح کی تمام صحائف ونازل کردہ کتابیں برحق ہیں،انبیاورسل اللہ تعالیٰ کے معصوم وبرگزیدہ بندے ہیں،حساب وکتاب کے لیے ایک دن مقررہوگاجس میں سب کوحاضرہوکراپنے رب کے سامنے اپنے کیے دھرے کاحساب دیناہے،تقدیرکے مطابق ساری چیزیں لکھی جاچکی ہیں،نہ توکوئی بندہ مجبورمحض ہے اورنہ خودمختارہے،بلکہ بندہ جوکرنے والاتھااس کے مطابق لکھاگیا،کبھی مایوس نہیں ہوناچاہیے، تقدیرپربھروسہ رکھنے کے ساتھ اچھی تدبیر اختیارکرتے رہناچاہیے جوباعث خیروفلاح ہو۔یعنی ایمان نام ہے ان تمام چیزوں پراذعان ویقین رکھنے کاجومحمدﷺاللہ تعالیٰ کی طرف سے لے آئے ہیں۔
ایمان کے بغیرکوئی عمل مقبول ومعتبرنہیں،صرف ایمان ہی ایک ایسی کنجی ہے جوجنت کادروازہ کھول سکتی ہے۔ارشادرسالت مآب ہے:
ایمان:ایمان کے بارے میں حضرت جبرئیل علیہ السلام نے دریافت کیاتوآپ نے فرمایا:
أن تؤمن باللہ و ملائکتہ وکتبہ ورسلہ،والیوم الآخر،وتؤمن بالقدرخیرہ وشرہ۔(۸)
ایمان یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ،اس کے فرشتوں،اس کی کتابوں،اس کے رسولوں اوریوم آخرت پرایمان لاؤ،اورتقدیر کی اچھائی وبرائی پرایمان لاؤ۔
حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہماسے مروی ہے کہ رسول اللہﷺنے ارشادفرمایا:
اسلام کی بنیادپانچ چیزوں پرہے:(۱)اس بات کی شہادت کہ اللہ تعالیٰ کے سواکوئی معبودنہیں اورمحمدﷺاللہ کے رسول ہیں۔(۲)نمازقائم کرنا۔(۳)زکات دینا ۔ (۴) حج کرنا۔(۵)اوررمضان کاروزہ رکھنا۔(۹)
حضرت انس رضی اللہ عنہ نبی ﷺسے روایت کرتے ہیں:
جس شخص میں تین چیزیں ہوں اس نے ایمان کی چاشنی کوپالیا:(۱)جس کے نزدیک اللہ ورسول سب سے زیادہ محبوب ہوں۔(۲)جوکسی شخص سے صرف اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرے۔(۳)ایمان لانے کے بعدکفر کی طرف لوٹناناپسندکرے جس طرح کہ وہ آگ میں ڈالاجاناناپسندکرتاہے۔(۱۰)
مذکورہ حدیثوں سے معلوم ہواکہ ایمان صرف توحیدپرستی کانام نہیں ہے،بلکہ اللہ تعالیٰ اوراس کی صفتوں پرایمان رکھنے کے ساتھ ساتھ اس بات پربھی ایمان ویقین رکھنا ضروری ہے کہ فرشتے اس کے معصوم بندے ہیں، توریت زبورانجیل قرآن اوراس طرح کی تمام صحائف ونازل کردہ کتابیں برحق ہیں،انبیاورسل اللہ تعالیٰ کے معصوم وبرگزیدہ بندے ہیں،حساب وکتاب کے لیے ایک دن مقررہوگاجس میں سب کوحاضرہوکراپنے رب کے سامنے اپنے کیے دھرے کاحساب دیناہے،تقدیرکے مطابق ساری چیزیں لکھی جاچکی ہیں،نہ توکوئی بندہ مجبورمحض ہے اورنہ خودمختارہے،بلکہ بندہ جوکرنے والاتھااس کے مطابق لکھاگیا،کبھی مایوس نہیں ہوناچاہیے، تقدیرپربھروسہ رکھنے کے ساتھ اچھی تدبیر اختیارکرتے رہناچاہیے جوباعث خیروفلاح ہو۔یعنی ایمان نام ہے ان تمام چیزوں پراذعان ویقین رکھنے کاجومحمدﷺاللہ تعالیٰ کی طرف سے لے آئے ہیں۔
ایمان کے بغیرکوئی عمل مقبول ومعتبرنہیں،صرف ایمان ہی ایک ایسی کنجی ہے جوجنت کادروازہ کھول سکتی ہے۔ارشادرسالت مآب ہے:
No comments:
Post a Comment